پروفیسر ڈاکٹر تسنیم اﷲ شیخ *
پروفیسر ڈاکٹر مصباح العین خاں*

* بیکٹیریاروک اور فنجائی روک صلاحیت والے نئے
پائیرازولون دھاتی مرکب المرکبات کی تالیف

Abstract

Synthesis of 4-acyl-5-pyrazolones along with twelve novel complexes of 4-acyl-5-pyrazolones of Cu (II) and Zn (II) and the co-ligand 1,10-phenanthroline was carried out in the present studies. Zinc complexes 11, 12 & 13 showed powerful antifungal activity while some of the nickel complexes 7-10 exhibited effective antibacterial activity against both gram-positive and gram-negative bacteria.

۱۔ تعارف (Introduction)

پائیرازولون مرکبات ادویہ سازی، زرعی مرکبات، فوٹوگرافی اور پارچہ بافی کی صنعتوں میں وسیع پیمانے پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ اینٹی پائیرین (antipyrine)، ایک ایسا پہلا پائیرازولون تالیفی مرکب ہے جو وافع درد (analgesic)اور وافع بخار (antipyretic)کے طور پر کام آتا ہے ۱؎ ۔ فینائل بیوٹازون (Phenylbutazone)ایک اور اشتقاقی مرکب ہے جو جوڑوں کے سخت ہوجانے (rheumatoid)کی تکلیف اور گٹھیا (arthritis)کی مختلف حالتوں میں تیربہدف ثابت ہوا ہے۲؎۔ اسی طرح ان کے متبادل پائیرازولون مرکبات پائیررینوپائیرازول۔۴ اور اون۔۶ جیسے نئے مرکبات بھی تالیف کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر پائیرازولونوں سے حاصل کردہ ایسیٹائل کو پہلے پہلے بہتر مرکب المرکب (Complex)تیار کرکے دھاتوں کے نکالنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔۳؎
۴۔ ایسیٹائل پائیرازولون کے چند ایک مرکب المرکبات (Complexes)کا تذکرہ کتب میں ملتا ہے۔ ۴؎ پائیرازولون کے دھاتی مرکب المرکبات سے اشتقاقات (Derivatives)پر اس تحقیقی کام کے دوران ہم نے ۴۔ ایسیٹائل ۔۱۔ایرائل ۔۳۔میتھائل پائیرازول۔۵۔ اون اور ۱،۱۰۔ فینانتھرولین کے ساتھ نئے دھاتی مرکب المرکبات بطور معاون لیگنڈ (Co-ligand)تالیف کیے نیز ان کی بیکٹیریاروک اور فنجائی روک ایجنٹوں کے طور پر صلاحیت کو بھی پرکھا۔

۲۔ سامان اور طریق کار (Materials and Methods)
۱ئ۲ : کیمیائی مرکبات اور آلات

تمام کیمیائی مرکبات فلیوکا/مرک کمپنی سے خریدے گئے۔ تمام محللات (Solvents)تجزیاتی درجے (analytical grade)کے تھے۔ان کے نقطۂ پگھلاؤ گیلن کیمپ (Galllankamp)آلاتی سامان (apparatus) سے معلوم کیے گئے جوکہ نادرست شدہ ہیں۔ زیریں سرخ (IR)طیفوں کو فورئیر مبدل زیرسرخ (FT-IR)یعنی فورئیرٹرانسفارم انفراریڈ پرکن ایلمر۔ا سپیکٹرم بی ایکس۔ IIنامی طیف پیما پر ریکارڈ کیا گیا جو کہ لا(سینٹی میٹر۔۱) تھے۔ جوہری (atomic)انجذابات کو پرکن ایلمر تجزیہ کار ۸۰۰ پر ریکارڈ کیا گیا۔ خردبینی جانداروں کی تجزیہ کاری کے لیے سینرجی ایچ ٹی (Synergy HT)یعنی معاون عمل بلندقوہ]بائیوٹیک، امریکہ[ ۹۶۔ گڑھادار پلیٹ پیما استعمال کیا گیا۔


۲ئ۲ لیگنڈوں کی تیاری

۴۔ ایسیٹائل۔ ۳۔میتھائل۔۱۔فینائل پائیرازول۔۵۔اون (py)(۱)اور ۴۔ایسیٹائل۔۳۔میتھائل۔۱۔پی۔ٹولائل۔۵۔اون (Tpy) (۲) کی تیاری
لیگنڈپی وائی (py،۱) اور لیگنڈ ٹی پی وائی (Tpy،۲) جینسن ۵ کے بتائے گئے طریقے کے مطابق محلل (solvent)ٹیٹراہائیڈروفیوران میں معمولی سی تبدیلیوں ۶کے ساتھ تیار کیے گئے۔ علاوہ ازیں انھیں میتھانول اور پانی( ۱:۱)کے آمیزے کا ترشہ بناکر (acified)دوبارہ قلموں کی صورت میں لایا گیا۔
مرکب المرکبات کی تالیف
طریقہ الف : سادہ دھاتی مرکب المرکبات
۱۰ ایم ایم (mM)مقدار میں لیگنڈ پی وائی (Py)(۱) اور ٹی پی وائی(Tpy) (۲) میں سے دونوں کو الگ الگ بیکروں کے اندر ۹۵ فی صد (۲۵ ملی لیٹر) میتھانول میں گرم کرتے ہوئے حل کرلیا گیا۔ ہر ایک لیگنڈ کے تیار محلولوں کو ایک الگ تعاملاتی برتن کے اندر قطرہ بہ قطرہ ہلاتے ہوئے دھات( II)کلورائیڈ (۹۵%میتھانول کے ۵۰ ملی لیٹر میں دھاتی نمک کے ۱۰ ایم ایم) کے محلول میں شامل کردیا گیا۔چند منٹ سے دو گھنٹے تک ہلائے جانے کے بعد محلول میں سے رسوب بنے (Precipitated)مرکب المرکبات حاصل ہوئے۔ تلچھٹ کی صورت میں نیچے بیٹھے ہوئے اِن رسوبوں کوچوساؤ فلٹروں (Suction filters)کے ذریعے الگ کرکے آبی میتھانول (۱:۱) کے ساتھ اچھی طرح دھولیا گیا۔ پھر اسے ہوا میںخشک کرکے مزید نمی جذب کرنے والے وافر کیلشیم کلورائیڈ ملے خشکالہ (desiccator)میں محفوظ رکھ دیا گیا۔

طریقہ ب : معاون لیگنڈوں کے ساتھ دھاتی مرکب المرکبات

۱۰ ایم ایم مقدار میں لیگنڈ پی وائی(Py)(۱) اور ٹی پی وائی(Tpy)(۲) میں سے ہر ایک کو الگ الگ بیکروں کے اندر ۹۵ فی صد (۲۵ ملی لیٹر)' میتھانول میں گرم کرتے ہوئے حل کرلیا گیا۔ لیگنڈ پی وائی(Py)(۱) اور معاون لیگنڈ ۱،۱۰۔ فینانتھرولین کے تیارشدہ محلولوں کو دھات (II)کلورائیڈ (۹۵% میتھانول کے ۵۰ ملی لیٹر میں دھاتی نمک کے ۱۰ ایم ایم)کے محلول میں قطرہ بہ قطرہ ہلاتے ہوئے شامل کردیا گیا۔ چند منٹ سے دو گھنٹے تک ہلائے جانے کے بعد محلول میں سے رسوب بنے (Precipitated)مرکب المرکبات حاصل ہوئے۔ تلچھٹ کی صورت میں نیچے بیٹھے ہوئے ان رسوبوں کو چوساؤ فلٹروں (Suction filters)کے ذریعے الگ کرکے پانی اور میتھانول (۱:۱) کے ساتھ اچھی اچھی طرح دھولیا گیا۔ پھر اسے ہوا میں خشک کرکے مزید نمی جذب کرنے والے وافر کیلشیم کلورائیڈ ملے خشکالہ (desiccator)میں محفوظ رکھ دیا گیا۔یہ طریقہ لیگنڈ ٹی پی وائی (۲) کے لیے بھی اختیار کیا گیا۔ اس کی خصوصیات جدول : ۱ میں درج کی گئی ہیں۔
طریقہ الف اور ب کو استعمال کرتے ہوئے درج ذیل مرکب المرکبات تیار کیے گئے۔
۔ مرکب المرکب 3 [Cu(Py)2] مذکورہ طریقہ الف سے تیار کیا گیا۔ آدھے گھنٹے کے بعد زیتونی سبزرنگ کا مرکب حاصل ہوا۔
حاصل شدہ مقدار : (۳۹۴ئ۰ گرام؛۸۰%)
۔ مرکب المرکب 4 [Cu(Py)(Phen)] مذکورہ طریقہ ب سے تیار کیا گیا ۔ آدھے گھنٹے کے بعد سبز رسوبات تلچھٹ کی صورت میں حاصل ہوئے۔ حاصل شدہ :مقدار : (۳۵۴ئ۰ گرام؛۷۵%)
۔ مرکب المرکب 5 [Cu(Tpy)2] مذکورہ طریقہ الف سے تیار کیا گیا۔ آدھے گھنٹے کے بعد سبز رنگ کا مرکب حاصل ہوا۔
حاصل شدہ مقدار: (۴۰۶ئ۰گرام ؛ ۷۸%)
۔ مرکب المرکب6 [(Phen)Cu(Tpy)] مذکورہ طریقہ ب سے تیار کیا گیا۔ آدھے گھنٹے کے بعد سبز رسوبات تلچھٹ کی صورت میں حاصل ہوئے۔ حاصل شدہ مقدار :(۳۶۵ئ۰گرام؛۷۵%)
۔ مرکب المرکب 7 [Ni(Py)2.2H2O] مذکورہ طریقہ الف سے تیار کیا گیا۔ ایک گھنٹے تک کے الٹے بہاؤ کے آدھ گھنٹے بعد ہلکے سبز رنگ کے رسوبات تلچھٹ کی صورت میں حاصل ہوئے۔ حاصل شدہ مقدار :(۳۵۱ئ۰ گرام؛ ۶۷%)
۔ مرکب المرکب 8 [Ni(Py)(Phen).2H2O] مذکورہ طریقہ ب سے تیار کیا گیا۔ ایک گھنٹے تک الٹے بہاؤ کے بعد سفید رنگ کا مرکب حاصل ہوا۔ حاصل شدہ مقدار :(۳۷۸ئ۰ گرام ؛ ۷۵%)
۔ مرکب المرکب 9 [Ni(Tpy)2.H2O] مذکورہ طریقہ الف سے تیار کیا گیا۔ ایک گھنٹے کے بعد ہلکے سبز رنگ کا مرکب حاصل ہوا۔
حاصل شدہ مقدار : (۴۳۱ئ۰گرام؛۷۸%)
۔ مرکب المرکب 10[Ni(Py)(Phen).2H2O] مذکورہ طریقہ ب سے تیار کیا گیا۔ ایک گھنٹے کے بعد ہلکے سبز رنگ کے رسوبات تلچھٹ کی صورت میں حاصل ہوئے۔ حاصل شدہ مقدار : (۳۸۹ئ۰گرام؛ ۷۵%)
۔ مرکب المرکب 11 [Zn(Py).2H2O] مذکورہ طریقہ الف سے تیار کیا گیا۔ دو گھنٹے کے الٹے بہاؤ کے بعد سفید رنگ کا مرکب حاصل ہوا۔
حاصل شدہ مقدار : (۴۲۴ئ۰ گرام ؛ ۸۰%)
۔ مرکب المرکب 12 .[Zn(Py).(Phen).2H2O] مذکورہ طریقہ ب سے تیار کیا گیا۔ دو گھنٹے کے لیے الٹے بہاؤ کے بعد سفید رنگ کا مرکب حاصل ہوا۔ حاصل شدہ مقدار : (۳۹۷ئ۰گرام؛۷۸%)
۔ مرکب المرکب 13 [Zn(Tpy)2.2H2O] مذکورہ طریقہ الف سے تیار کیا گیا۔ دو گھنٹے کے الٹے بہاؤ کے بعد ہلکے گلابی رنگ کا مرکب حاصل ہوا۔ حاصل شدہ مقدار : (۴۵۷ئ۰گرام؛۸۲%)
۔ مرکب المرکب 14 [Zn(Tpy)(Phen).2H2O] مذکورہ طریقہ ب سے تیار کیا گیا۔ دو گھنٹے کے الٹے بہاؤ کے بعد سفید رنگ کا مرکب حاصل ہوا۔ حاصل شدہ مقدار : (۳۹۸ئ۰گرام؛ ۷۶%)

جدول ۔ ۱ : تالیف شدہ مرکبات کی خصوصیات (۱ تا ۱۴)

۳ئ۲ بیکٹیریاروک صلاحیت (Antibacterial Activity)

بیکٹیریا روک صلاحیت جانچنے کے لیے جراثیم سے پاک ماحولوں کے تحت ۹۶۔گڑھوں والی جراثیم پاک (sterile)خُرد پلیٹوںmicro) plates (کوطریقوں کی معیاربندی کے بعد استعمال کیا گیا ہے۷؎،۸؎۔ تشخیصی تفریدات (clinical isolates)یعنی الگ کردہ نمونوںکی آزمائشی جانچیں شعبہ امراضیات، قائداعظم میڈیکل کالج، بہاولپور میں کی گئیں ۔ یہ تجربات چار گرام۔ منفی بیکٹیریا (شائی جیلا سونئی؛ ایشریشیا کولائی؛ سوڈوموناس ایروگینوسا اور سالمونیلا ٹائیفی) اور دو گرام۔ مثبت بیکٹیریا (بیسی لس سبٹیلس، اسٹیفیلوکوکس آورئیس) پُر کیے گئے۔ اِن جان داروں کو شوربا میں تیار ذخیرہ شدہ غذا پر رکھا گیا۔ زیرجانچ مرکبات اور حوالہ جاتی ادویات کو ڈائی میتھائل سلف آکسائیڈ (DMSO)میں حل کرلیا گیا تھا۔ شوربے میں تیار کردہ (۱۸۰ میولیٹر) رات بھر برقرار رکھی گئی تازہ بیکٹیریائی غذا کو گڑھوں میں انڈیلا گیا تھا جو کہ ۲۰۰ میولیٹر فی گڑھا کے مجموعی حجم میں ۲۰ میوگرام فی گڑھا آزمائشی مقدار پر مشتمل تھی۔ فی گڑھا شورے میں تیارشدہ دی گئی خوراک کی انجذاب پذیری (absorbance)کو نہایت پابندی کے ساتھ ۵۴۰ نینومیٹر (540nm)پر ۱۲ئ۰ تا ۱۹ئ۰ کے درمیان برقرار رکھا گیا جس نے ۶۱۰ سی ایف یو( CFU) فی ملی لیٹر دیا۔ اس کے ساتھ ۳۷ درجے سینٹی گریڈ پر عفونت اور بیکٹیریا کے پیدا ہونے کا درمیانی وقت ۱۶ سے ۲۴ گھنٹے تک رکھا گیا۔ انجذاب پذیری بیکٹیریا کے پیدا ہونے سے پہلے اور بعد کے اوقات میں ۵۰ این ایم پر خرد پلیٹ پیما (microplate reader)کو استعمال کرتے ہوئے معلوم کی گئی اور ان کے باہمی فرق کو بیکٹیریائی نمو (bacterial growth)کے اشاریہ (Index)کے طور پر درج کرلیا گیا۔ کیمیائی تعامل میں مکمل رکاوٹ یا سست روی پیدا کرنے جیسے ردعمل کا اندازہ درج ذیل فارمولا سے کیا گیا۔
(X-Y)/X۱۰۰ = (%) کیمیائی مزاحمت
جبکہ ایکس(X) بیکٹیریائی کلچر کے ساتھ انجذاب پذیری کنٹرول اور وائی (Y) زیرتجربہ نمونہ کی انجذاب پذیری کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے نتائج تین تین مشاہدات (این =۳؛ (اوسط +ایس ڈی) کا اوسط ہیں۔ سیپروفلوکسن، جینٹامائیسین اور ایمپی سیلین مرکبات کو مثبت جبکہ محلل (Solvent)کو منفی کنٹرولوں کے لیے کام میں لایا گیا۔ کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز(MIC)کی پیمائش پتلا کرنے کے لیے پانی ملاکر دواؤں کی آب آمیزیوں (۵ سے ۴۰ میوگرام فی گڑھا) کے بعد حاصل شدہ اعدادوشمار (data)سے کی گئی۔ معیارات اور نتائج ای زیڈ ۔ ایف آئی ٹی ۵ پیریلا سائنٹفک انکارپوریشن ایمہرسٹ یوایس اے سافٹ ویئر اور کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکا ز۵۰ (MIC50)اور کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز۰ ۹ (MIC90)سے ظاہر ہونے والے اعدادوشمار کو استعمال کرتے ہوئے حاصل کیے گئے۔
۴ئ۲ فنجائی روک صلاحیت (Antifungal Activity)
فنجائی روک صلاحیت جانچنے کے لیے بھی جراثیم پاک (Sterile)کی گئی ۹۶ گڑھوں والی خردپلیٹوں کو مذکورہ طریقے کے مطابق ہی کام میں لایا گیا ۹؎۔ کینڈیڈا ایلبیکنز (Candida albicans)کو شعبہ امراضیات، قائداعظم میڈیکل کالج بہاولپور میں تشخیصی نمونوں سے الگ کرلیا گیا۔ جان دار کو ذخیرہ شدہ سیبوراڈ ڈیکسٹروز آگرکلچر میں رکھ کر تیارشدہ خوراک پر برقرار رکھا گیا۔ رات بھر رکھے گئے فنجائی کلچر (۱۸۰ میولیٹر) کو ۲۰ میوگرام آزمائشی مرکب فی گڑھا کے حساب سے تمام گڑھوں میں انڈیل دیا گیا۔ کلچر کی ابتدائی انجذاب پذیری (absorbance) ۴۰۵ نینومیٹر(nm) پر سختی کے ساتھ ۵۴ئ۰ تا ۵۶ء ۰برقرار رکھا گیا۔ ہر ایک گڑھے میں ۲۰۰ ملی لیٹر حجمی مقدار رکھی گئی۔ جراثیم کی افزائش ۲۳ درجے سینٹی گریڈ پر ۲۴ گھنٹے تک کرائی گئی۔ انجذاب پذیری کو افزائش سے پہلے اور بعد ۴۰۵ نینومیٹر والے خردپلیٹ پیما سے ماپا گیا جبکہ ان کے فرق کو فنجائی نمو (fungal growth)کے اشاریہ (Index)کے طور پر درج کرلیا گیا۔ کیمیائی تعامل میں مکمل رکاوٹ یا سست روی جیسے ردعمل کا اندازہ درج ذیل فارمولا سے کرلیا گیا۔
(X-Y)/X ۱۰۰= (%) کیمیائی مزاحمت
جبکہ ایکس (X) فنجائی کلچر کے ساتھ انجذاب پذیری کنٹرول اور وائی (Y) زیرتجربہ نمونہ کی انجذاب پذیری کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے نتائج تین تین مشاہدات (این =۳؛ اوسط + = ایس ۔ ڈی) کا اوسط ہیں۔ فلوکونازول اور کلوٹرائی مازول کو معیارات کے طور پر لیا گیا۔ ۵۰% یا ۹۰% تک خردبینی جان داروںکو

جبکہ ایکس (X) فنجائی کلچر کے ساتھ انجذاب پذیری کنٹرول اور وائی (Y) زیرتجربہ نمونہ کی انجذاب پذیری کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے نتائج تین تین مشاہدات (این =۳؛ اوسط + = ایس ۔ ڈی) کا اوسط ہیں۔ فلوکونازول اور کلوٹرائی مازول کو معیارات کے طور پر لیا گیا۔ ۵۰% یا ۹۰% تک خردبینی جان داروںکو مادینے کے کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز کو پتلا کرنے والی موزوں آمیزکاریوں (۵ سے ۵۰ میوگرام فی گڑھا) سے ماپا گیا۔ نتائج ای زیڈ ۔ ایف آئی ٹی۔ ۵ پیریلا سائنٹفک انکارپوریشن ایمہرسٹ یو ایس اے سافٹ ویئر کواستعمال کرتے ہوئے حاصل کیے گئے۔

۳ نتائج اور مباحث (Results and Discussion)
۱ئ۳ : تالیف

کاپرکلورائیڈ (CuCl2)جیسے چند دھاتی نمکوں کے بیکٹیریا روک صلاحیت رکھنے کے بارے میں معلوم ہوچکا ہے۔ اس صلاحیت کو مختلف لیگنڈوں کے ساتھ مرکب المرکبات بنانے کی صورت میں محفوظ رکھ کر یا اسے بڑھا کر بھی معلوم کیا جاچکاہے۔۴؎ لیگنڈ (۱) کے اینولی (enolic)اور کیٹونی (Ketonic)مرکبات کی ہم ترکیبی شکلوں (Tautomeric forms)میں پائے جانے کے بارے میں ہم جانتے ہیں۔ چوتھے مقام (4-Position)پر ایسیٹائل کی موجودگی ہائیڈروجن بند سازی (bonding)کے ذریعے ہائیڈروکسل صورت کو استحکام میں مدد دیتی ہے۔معاون لیگنڈ (Co-ligand)سمیت لیگنڈ پی وائی (Py)(۱) اور لیگنڈ ٹی پی وائی (Tpy)(۲) سیبننے والے تمام دھاتی مرکب المرکبات کاربونائل کے ہٹائے جانے کے تعددکو ظاہر کرتے ہیں جس سے ۵۔ ہائیڈروکسی اور ۴۔ ایسیٹائل فعال گروپوں (Functional groups)کی شرکت کے ذریعے مرکب المرکباتی عمل کی تصدیق ہوجاتی ہے۔ (شکل : ۱)

 

لیگنڈوں اور معاون لیگنڈوں کے ساتھ دھاتی مرکب المرکباتی عمل کے لیے عمومی اسکیم

ان حاصل مرکبات کی کیمیائی ساختوں، ان کے دھاتی ترکیبی تجزیات سے تصدیق کرلی گئی (جدول : ۱) ، جو دھات اور لیگنڈکے مابین (۱:۱) یا (۲:۱) کے تناسب کو ثابت کرتے ہیں۔ کاربونائل کے تعد ()د میں لیگنڈ کے ۱۶۲۹ سینٹی میٹر ۔۱ سے بلند تر سطح تک بدل جانا ایسیٹائل کاربونائل کے ایک حصے کی شرکت سے مرکب المرکب کے بننے کو قوی طور پر ظاہر کرتا ہے۔
سے مرکب المرکب کے بننے کو قوی طور پر ظاہر کرتا ہے۔

۲ئ۳ مرکبات کی بیکٹیریا روک اور فنجائی روک صلاحیتیں

دو گرام مثبت اور چار گرام منفی بیکٹیریا کے خلاف مرکبات کے کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز ۵۰ (MIC50)اور کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز ۹۰ (MIC90)کی قیمتیں (خُردبینی جانداروں کو ۵۰% سے ۹۰% تک ماردینے کے لیے کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز) جدول ۲ الف۔ ب میں دے دی گئی ہیں۔ کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز جس قدر کم ہوگا خُردبینی جان دار روک ایجنٹ اسی قدر مؤثر ہوگا۔ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ مرکبات ۱،۷ اور ۹ بیکٹیریا روک صلاحیت کے لیے اتنے ہی مؤثر ہوں گے جس قدر گرام مثبت بیکٹیریا (اسٹیفیلوکوکس آورئیس اور بیسی لس سبٹیلس) کے خلاف ادویات کا معیار زیادہ ہوگا۔ ان مرکبات کے کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز ۵۰ (MIC50) کی قیمتیں اسٹیفیلوکوکس آوریئس کے خلاف بالترتیب ۱۱ئ۰+۳۳ئ۱۰ ؛۱۱ئ۰+۴۴ئ۱۰ اور ۲۳ئ۰+۷۳ئ۸ میوگرام فی ملی لیٹر ہوتی ہیں؛ جبکہ سیپروفلوکسن ، جینٹامائسین اور ایمپی سیلین کے لیے کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز ۵۰ (MIC50)کی قیمتیں بالترتیب ۱۱ئ۰+۴۲ئ۹؛۱۲ئ۰+۴۲ئ۸ اور ۰۶ئ۰+۶۹ئ۱۰ میوگرام فی ملی لیٹر ہوتی ہیں۔ اسی طرح کے شماریاتی جائزے کے اعدادوشمار بیسی لس سبٹیلس کے حوالے سے سامنے آتے ہیں۔ زیادہ کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکازات (MIC) کی قیمتوںوالے دوسرے مرکبات میں بیکٹیریاروک صلاحیت نسبتاً میانہ روی کی حامل ملتی ہے۔ تاہم مرکب ۲ اور ۳ نے کسی بھی صورت میں ایسی صلاحیت کا کوئی مظاہرہ نہیں کیا۔
گرام۔ منفی بیکٹیریا کے خلاف جب اعدادوشمار کا تجزیہ کیا گیا تو مرکب ۱،۶،۷،۸ اور ۱۳ نے شائی جیلا سونئی کی نمو میں معیاری ادویات کے عین مطابق ہی مؤثریت کااظہار پایا گیا۔ مرکبات ۷،۸، ۱۰ اور ۱۲ نے سوڈوموناس ایروگینوسا کے لیے معیارات کے قریب تر کم از کم مزاحمتی ارتکازات (MIC)کا اظہار کیا۔ مرکبات ۶ تا ۱۱اور ۱۳ نے سالمونیلاٹائیفی کی نمو میں مزاحمت کا اظہار کیا جبکہ مرکبات ۸،۱۲ اور ۱۴ نے ایشریشیا کولائی کے خلاف کم از کم مزاحمتی ارتکاز ۵۰(MIC50) کی قیمتوں کے سب سے کم ہونے کا اظہار کیا۔ یہ نتائج ظاہر کرتیہیں کہ زیادہ تر مرکبات کے کم از کم مزاحمتی ارتکازات کی قیمتیں معیاری جراثیم روک ادویات (antibiotics)کو کم از کم مزاحمتی ارتکازات ۵۰ اور ۹۰ (MIC50 - MIC90)کی قیمتوں کے قریب قریب ہی ہیں۔ لہٰذا ان سالموں یعنی مالیکیولوں میں بیکٹیریائی روک ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کی صلاحت پائی جاتی ہے۔

جدول ۲ الف : مرکبات (۱ تا ۱۴) کی بیکٹیریا روک صلاحیت

کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز ۵۰ (MIC50)اور کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز ۹۰ (MIC90) کی قیمتیں (میوگرام فی ملی لیٹر) تین آزادانہ مشاہدات کا اوسط ہیں (اوسط ± ایس ڈی، این: ۳)

 

جدول ۲۔ ب : مرکبات (۱ تا ۱۴) کی بیکٹیریا روک صلاحیت

کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز۵۰(MIC50) اور کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز ۹۰(MIC90) کی قیمتیں (میوگرام فی ملی لیٹر) تین آزادانہ مشاہدات کا اوسط ہیں (اوسط : +ایس۔ ڈی؛ این : ۳)
جب کینڈیڈا ایلبیکانز کے خلاف فنجائی روک صلاحیت کو ماپا گیا تو کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز ۵۰(MIC50) بالترتیب ۱۰ئ۰±۸۶ئ۱۰؛۰۱ئ۰±۴۴ئ۱۰ اور ۰۹ئ۰±۴۷ئ۱۰ میوگرام فی ملی لیٹر کے ساتھ مرکبات ۱۱،۱۲ اور ۱۳ سب سے زیادہ صلاحیت کے حامل ثابت ہوئے جن کا موازنہ فلوکونازول (۰۲ئ۰±۶۹ئ۱۱ میوگرام فی ملی لیٹر) اور کلوٹرائیمازول (۲۳ئ۰±۶۳ئ۹میوگرام فی ملی لیٹر) جیسی معیاری ادویات کے ساتھ کیا گیا۔ دوسرے مرکبات ۴،۷ اور ۸ نے کینڈیڈا ایلبیکانز کے حوالے سے سب سے کم از کم کیمیائی مزاحمتی قیمتوں کا اظہار کیا۔ (جدول : ۳)

 

جدول : ۳ : مرکبات (۱ تا ۱۴) کی فنجائی روک صلاحیت

کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکار۵۰(MIC50)اور کم از کم مزاحمتی ارتکار ۹۰ (MIC90) کی قیمتیں (میوگرام فی ملی لیٹر) تین آزادانہ مشاہدات کا اوسط ہیں (اوسط ± ایس ڈی، این :۳)

کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکار۵۰(MIC50)اور کم از کم مزاحمتی ارتکار ۹۰ (MIC90) کی قیمتیں (میوگرام فی ملی لیٹر) تین آزادانہ مشاہدات کا اوسط ہیں (اوسط ± ایس ڈی، این :۳)

ان سب سے یہ نتیجہ نکالا جاسکتا ہے کہ زنک مرکب المرکبات ۱۱ تا ۱۳ نہایت اعلیٰ درجہ فنجائی روک ایجنٹ ہیں جبکہ گرام مثبت اور گرام۔ منفی بیکٹیریا کے خلاف بیکٹیریا روک صلاحیت کے لیے نکل والے مرکب المرکبات ۷ تا ۱۰ کاپر والے اور زنک والے مرکب المرکبات کی نسبت زیادہ صلاحیت رکھنے والے ہیں۔ اگرچہ کاپر والے مرکب المرکبات کے بھی اتنے ہی اچھے بیکٹیریا روک ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
حاصل تحقیق (Conclusion)
دو ۴۔ ایکائل۔ ۵۔ پائیرازولون اور بارہ نئے مرکب المرکبات تالیف کیے گئے ۔ اس کے یہ معلوم ہوا کہ پہلا مرکب گرام مثبت اور گرام منفی بیکٹیریا کے خلاف معیاری ادویات جیسی ہی بیکٹیریا روک صلاحیت کا حامل ہے جبکہ نکل والے د و مرکب المرکبات ۷ تا ۹ گرام مثبت بیکٹیریا کے خلاف مؤثر بیکٹیریا روک صلاحیت رکھتے ہیں۔ گرام منفی بیکٹیریا کے لیے بیکٹیریا روک صلاحیت مؤثریت بالترتیب نکل سب سے زیادہ ؛ زنک زیادہ تر اور کاپر زیادہ ہوتی ہے جبکہ فنجائی روک صلاحیت کی ترتیب مشاہدہ شدہ مرکب المرکبات میں بالترتیب زنک سب سے زیادہ؛ نکل زیادہ تر اور کاپر زیادہ کے حساب سے بنتی ہے۔ ہم اس مؤثریت کو الجبرے کی زبان میں بیکٹیریا کے لیے نکل < زنک <کاپر اور فنجائی کے لیے زنک <نکل < کاپر کی صورت میں لکھ سکتے ہیں۔ ان مرکب المرکبات میں سے زیادہ تر بیکٹیریا روک اور فنجائی روک معیاری ادویات کے قریب ترین ہی بیکٹیریا روک اور فنجائی روک صلاحیت کا مظاہرہ پایا گیا۔

(Terminology): اصطلاحات

FT - IR
فورئیر مبدل زیرین سُرخ ؛ فورئیر ٹرانسفارم الفراریڈ
Absorbance
انجذاب پذیری
Functional group
فعلی گروپ؛ فنکشنل گروپ
Acidified
ترشہ شُدہ ۔ ترشہ بنا
HT
بلندقوہ ؛ ہائی ٹینشن
Analytical grade
تجزیاتی درجہ
Ligand
لیگنڈ
Antibacterial
بیکٹیریا روک
MIC
کم از کم کیمیائی مزاحمتی ارتکاز
Antibiotics
جراثیم روک ادویات
Microplate reader
خردپلیٹ پیما
Antifungal
فنجائی روک
Precipitated
رسوب بنا؛ ترسیب شدہ ؛ تلچھٹی
Bonding
بندسازی
Pyrazolone
پئیرازولون
CFU
اکائی مکعب فٹ
Reaction vessel
تعاملاتی برتن
Clinical isolates
تشخیصی تفریدات
Stock nutrient broth
شوربا میں تیار ذخیرہ شدہ غذا
Co-ligand
معاون لیگنڈ
Suction filter
چوساؤ فلٹر
Complex/es
مرکب المرکبات
Synergy HT
معاون عمل ایچ ٹی؛ معاون عمل بلند قوہ
Desiccator
خشکالہ (خشک +آلہ)
Tautomeric
ہم ترکیبی شکل
DMSO
ڈائی میتھائل سلف آکسائیڈ
Dropwise
قطرہ بہ قطرہ

تشکرات
مقالہ نگاران میں سے ایک (تسنیم اﷲ شیخ) پی ایچ ڈی پروگرام کو جاری رکھنے کی اجازت دینے پر حکومت آزادجموں و کشمیر کا ممنون ہے۔ فورئیر مبدل زیریں سرخ (ایف ٹی ۔ آئی آر) طیفوں کے لیے پیشہ وارانہ معاونت کے حوالے سے وہ ادارہ برائے کیمیا پنجاب یونیورسٹی ،بالخصوص جناب سمیع اﷲ ، کے بھی شکرگزار ہیں۔

 

REFERENCES

[1] H. R Wiley and P. Wiley "Pyrazolones, Pyrazolidones and Derivatives" Interscience Publishers, John Wiley and Sons New York, (1964)
[2] L. S. Goodmann and A. Gilmann "The Pharmacological Basis of Therapeutics" Macmillan Co.4th Ed p.334, (1970)
[3] Y. A Zolotov and N. M. Kuzmin, Nauka: Moscow, USSR. p141 [Chem. Abstr. 1978, 89, 81023[. (1977)
[4] M. Fabio, C. Pettinari and R. Pettinari, Coordination Chemistry Reviews, 249, 2909, (2005)
[5] B. S. Jensen Acta Chem. Scand. 13, 1668, (1959)
[6] T. U. Sheikh, M. A. Khan, M. N. Arshad; I. U. Khan and E. H stoeckli. Acta Cryst., E65: 0330. (2009)
[7] A. K. Patel, R.J. Patel and R. M. Patel, J. Chil. Chem. Soc. 54: 228, (2009),
[8] M. Kaspady, V. K. Narayanaswamy, M. Raju and G.K. Rao, Letters in Drug Design & Discovery, 6,21, (2009)
[9] C.R. Yang, Y. Zang, M. R. Jacob, S. I. Khan, Y-J Zhang and X-C. Li. Antimicrobial Agents and Chemotherapy, 50, 1710, (2006)