معروضات
اخبار اردو سالگرہ نمبر کی جھلک میں

            مقتدرہ قومی زبان کی بنیاد ۴؍اکتوبر ۱۹۷۹ء کو رکھی گئی۔گزشتہ برس اپنے نئے نام ادارہ فروغ قومی زبان اور ذرا سے انتظامی ڈھانچے کی تبدیلی کے ساتھ یہ ادارہ اب ۳۴برس کا ہو چکا ہے۔  شروع شروع میں اس ادارے کو بہت لاڈ پیار ملا لیکن رفتہ رفتہ ملک کے حالات نے اس کے اندرونی حالات پر بہت اثر چھوڑا۔ مقتدرہ سے ادارہ فروغ قومی زبان تک ۳۴ برس کی مسافت میں اس کی قیادت ڈاکٹر اشتیاق حسین قریشی، آفتاب حسن، ڈاکٹر وحید قریشی، ڈاکٹر جمیل جالبی ، افتخار عارف ، پروفیسر فتح محمد ملک اور ڈاکٹر انوار احمد جیسی شخصیات نے کی۔ اُن سب نے اپنی اپنی سوچ اور منصوبہ بندی کے تحت اسے تیز ہوائوں سے بچائے رکھا۔ ادارہ فروغ قومی زبان (مقتدرہ) کے ذمے پاکستان کی سرکاری زبان اردو کے لیے مواد خواندگی تیار کرنا تھا۔ ادارہ یہ ٹاسک بہت پہلے مکمل کر چکا ہے جس کی اطلاع سب سے پہلے محترم ڈاکٹر جمیل جالبی صاحب نے صدر نشین کی حیثیت سے میڈیا کو دی تھی۔انھوں نے کہا تھا کہ نفاذ کا فیصلہ پارلیمنٹ کا ہے ادارے کے اختیار میں نہیں۔ ادارہ فروغ قومی زبان(مقتدرہ) اپنے لڑکپن سے ہی تنقید ، غیر یقینی کیفیت اور بے ربط منصوبہ بندی کی زد میں رہا ہے لیکن اگر مثبت سوچ رکھتے ہوئے کہا جائے کہ آدھا گلاس بھرا ہوا ہے تو اس بات پر ادارے کے ساتھ شروع سے لے کر اب تک وابستہ تمام لوگ کسی شرمندگی کے بغیر یہ کہہ سکتے ہیں کہ ادارہ فروغ قومی ز بان(مقتدرہ ) نے اگر سب کچھ نہیں کیا تب بھی بہت کچھ کیا ہے۔اخبار اردو کے زیر نظر شمارے کوسالگرہ نمبر کی محض ایک جھلک دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس میں گزشتہ ۳۴ برسوں کی کچھ یادگار تصاویر اور سابق تمام محترم صدرنشین صاحبان کا ایک ایک مضمون بھی شامل ہے جو انھوں نے مختلف اوقات میں تحریر کیے۔بھرپور سالگرہ نمبر شائع نہ کرنے کی وجہ وسائل میں بے پناہ کمی ہے۔دعا ہے کہ مستقبل میں یہ کمی پوری ہو سکے۔اس موقع پر اخبار اردو کی تمام ٹیم خاص طور پر مبارک باد کی مستحق ہے جنھوں نے اخبار اردو کوصرف ملازمت نہیں بلکہ ایک مشن سمجھا اور تمام تر غیر موافق حالات کے باوجود بھی اس کی باقاعدہ اشاعت کو یقینی بنائے رکھا۔ ادارہ فروغ قومی زبان ۳۵ویں برس میں داخل ہوتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے زیادہ سے زیادہ مہربانی اوررہنمائی کی درخواست کرتاہے۔اپنے تمام سابق و موجودہ سربراہان اور رفقائے کار کا شکریہ ادا کرتا ہے جن کی وجہ سے ادارہ فروغ قومی زبان آج ٹیم ورک کاایک بہترین نمونہ ہے۔ آخر میں بہت اہم اور ضروری شکریہ اُن محترم دوستوں اور قارئین کا جو ادارہ فروغ قومی زبان اوراخبار اردو سے براہ راست یا بالواسطہ تعلق جوڑے ہوئے ہیں۔  ان محترم صاحبان کی  فیڈ بیک ہمیں مستقبل کی راہ گزر کے لیے روشنی فراہم کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ انشاء اللہ۔ شکریہ

سید سردار احمد پیرزادہ