اشاریہ اردو جرائد

ضیائے تحقیق : ۲ ؛جولائی تا دسمبر ۲۰۱۱ ء ؛ شعبہ علوم اسلامیہ، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ، فیصل آباد

آغاز :جنوری -جون ۲۰۱۱ ء اولین/ موجودہ مدیر:ڈاکٹر عمر حیات کل شمارہ جات : ۲

صفحات

خلاصہ مقالہ

مقالہ نگار

عنوان مقالہ

نمبر شمار

۱۱
تا
۲۴

انسانوں کی دونوں جہانوں کی کامیابی حضور ﷺ کی طریقوں پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔ قرآن ہماری آخری آسمانی کتاب اور حضور ﷺ کی سنت مبارکہ اس کی بہترین تفسیر ہے ۔ اس مقالے میں سیرۃ النبی کی عالمگیریت پر روشنی ڈالی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ سنت مبارکہ پر عمل پیرا ہونے اور سیرت النبی ؐ اپنانے سے ہی دنیا کا امن ، خوشحالی اور ترقی ممکن ہے ، سیرت النبی ﷺ کا دائرہ کارکسی خاص علاقے ، قوم، جنس یا معاشرے تک ہی محدود نہیں بلکہ عالمگیر ہے۔ جس کا اطلاق پوری دنیا اور انسانیت پر ہوتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف ظفر بہاول پور (پاکستا ن )

سیرۃ النبی ﷺ کی عالمگیریت

۱ ۔

۲۵
تا
۳۴

اللہ نے انسانوں کی ہدایت کے لیے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیائے کرام بھیجے جن کا سلسلہ نبوت و رسالت حضرت محمد ﷺ پر مکمل کر لیا گیا ۔ آپ آخری نبی اور رسول ہیں آج دنیا بد امنی ، افراتفری ، تشدد ،اخلاقی تنزل اور بے حیائی کے بدترین دور سے گزر رہی ہے۔ اس مقالے میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ حضور اکرم ﷺ کی زندگی کے مطالعہ اور سیرت البنی ﷺ پر عمل پیرا ہونے سے دنیا مشکلات وتنزل بھنورسے نکل سکتی ہے۔ کیونکہ اخلاق کی تکمیل بھی حضور ﷺ کی بعث کا مقصد ہے ، اس لیے حضور ﷺ کی سیرت مبارکہ پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت مزید شدید ہو گئی ہے۔

حافظ محمد اصغر، ڈاکٹر عمر حیات فیصل آباد (پاکستان )

سیرت محمد ﷺ ۔ عصری ضرورت

۲ ۔

۳۵
تا
۴۲

حضرت عائشہ ؓ نے اپنی زندگی میں بہت زیادہ دینی اور علمی خدمات سر انجام دی ہیں۔ آپ ؓ بیک وقت ایک مفسر ، محدث ، فقیہ ، خطیب اور مبلغ تھیں ۔ اس مقالے میں ڈاکٹر شازیہ رمضان نے اُم المومنین حضرت عائشہ ؓ کی کثیر الجہت شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو اُجاگر کرنے کی کوشش کی ہے ۔ یقیناًیہ مقالہ سیرتِ اُم المومنین عائشہ ؓ کے خلاصے کا درجہ رکھتاہے ۔

ڈاکٹر شازیہ رمضان  

فیصل آباد
( پاکستان )

سیرت عائشہ صدیقہ ؓ کا عملی مقام و مرتبہ  

۳ ۔

۴۳
تا
۵۳

اصول الشاشی فن اصول فقہ کی ایک اہم اور بنیادی کتاب ہے اور ہمارے درسِ نظامی میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ اس مقالے میں مقالہ نگاروں نے اصول الشاشی پر برصغیر کے اہل علم کی طرف سے کیے جانے والے مختلف النوع کام کا تعارف کروایا ہے اور اصول الشاشی کے مختلف تراجم اور شروح کا ذکر کیا گیا ہے۔

حافظ محمد عالم قریشی

لاہور(پاکستان )

ڈاکٹر ہمایوں عباس
فیصل آباد (پاکستان )

برصغیر میں اصول الشاشی پر کام کا جائزہ

۴ ۔

۵۴
تا
۶۲

حضرت نفیس الحسینی شاہ صاحب کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ، آپ ایک بہترین خطاط تھے ، جن کا فنی سفر تقریباًنصف صدی کے طویل عرصہ پر مشتمل ہے۔ اس مقالے میں حضرت کی نوادرات کا اجمالی خلاصہ ، حضرت کے تیار کردہ ٹائٹلز اور آپ کی کتابت کردہ کتابوں کا ذکر کیا گیا ہے ۔اس مقالہ میں ڈاکٹر محمد حامد رضاصاحب نے بڑی عرق ریزی سے حضرت نفیس الحسینی شاہ صاحب کی فنی زندگی اور ان کے کارناموں کا احاطہ کیا ہے ۔

ڈاکٹر محمد حامد رضا، فیصل آباد(پاکستان)

سید نفیس الحسینی بطور خطاط

۵ ۔

۶۳
تا
۷۰

برصغیر پاک و ہند پر صدیوں تک مسلمانوں کی حکومت رہی۔ مسلم دور حکومت میں ہندوستان میں امن، بھائی چارہ اور مذہبی آزادی سب کو حاصل رہی جس کا اعتراف خود ہندوؤں اور دوسرے غیر مسلموں کو بھی ہے لیکن جیسے ہی برطانوی استعمار یہاں وارد ہوا یہاں کے باشندوں میں تفرقہ اور نفرت کی فضاکو پروان چڑھانے کی کوشش کی گئی۔اس مقالے میں یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ مستشرقین نے مسلمان حکومتوں اور حکمرانوں کوظالم اور غاصب ثابت کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا ہے۔ مصنف نے مختلف مؤرخین کا ذکر کیا ہے جنھوں نے غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ علم اور تحقیق کے نام پر علماء اشتراک نے جو تاریخی ذخیرہ مرتب کیا اس کا تنقیدی مطالعہ کر کے اُس کے تسامحات کی نشاندہی کے ذریعے نئی نسل کو اصل تاریخ سے روشناس کیا جانا چاہیے۔

یاسر عرفات اعوان فیصل آباد
( پاکستان )

ہندوستانی تاریخ کے مسلم عہد کی تدوین اور اشتراکی تحقیقات  

۶ ۔

۷۱
تا
۸۳

رواداری کا جتنا درس اسلام نے دیا ہے دنیا کا کوئی بھی مذہب اس کی مثال دینے سے قاصر ہے ۔ اس مقالے میں ڈاکٹر اختر حسین عزمی نے اسلامی رواداری کو مثالوں سے سمجھایاہے اور ثابت کیاہے کہ اسلامی رواداری کا اعتراف غیر مسلموں کو بھی ہے۔ تاہم مقالے میں اس بات پر بھی گفتگو کی گئی ہے کہ اسلامی رواداری کی بھی حدود ہے ۔ جن سے آگے گزرنا بھی اسلام کی روح کے خلاف ہے۔

ڈاکٹر اختر حسین عزمی

فیصل آباد(پاکستان)

رواداری کا تصور اور حدود ( اسوۂ رسول ﷺ کی روشنی میں )  

۷ ۔

۸۴
تا
۹۵

اسلام نے ایک مرد کو ایک وقت میں چار بیویاں رکھنے کی اجازت دی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ عدل و انصاف پر بھی زور دیا ہے ۔ اس مقالے میں تعدد ازواج کی مشروعیت ، حکمتوں ، مصالح اور شرائط پر گفتگو کی گئی ہے ، اس بات کو بھی بیان کیا گیا ہے کہ وسیع تر مصالح کے پیش نظر آج بھی تعدد ازواج بہت سارے معاشرتی اور اخلاقی مسائل کے حل میں معاون ثابت ہو سکتا ہے،بشرطیکہ ہم حقیقت پسندی کا ثبوت فراہم کریں ۔

طلعت صفدر

تعدد ازواج کی شرعی حیثیت  

۸ ۔

۹۶
تا
۱۰۰

انسان اشرف المخلوقات ہے ، نسل انسانی میں ایک فطری مساوات پائی جاتی ہے کہ رنگ و نسل اور جغرافیائی حددود و قیود کے باوجود سب لوگ آپس میں برابر ہیں۔ اس مقالے میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں انسانی مساوات پر گفتگو کی گئی ہے۔ یہ بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ اسلام کس قدرمساوات انسانی سمیت تمام حقوق انسانی کا علمبردار ہے ۔

ڈاکٹر شیر عل ی

فیصل آباد(پاکستان)

انسانی مساوات اور تعلیمات ۔ تحقیقی جائزہ  

۹ ۔

۱۰۱
تا
۱۱۲

عالمی امن کے حوالے سے موجود ہ دور انتہائی اضطراب انگیز ہے۔ آج کے عالمی ماحول میں ایسے بین الاقوامی اُصول و ضوابط اور قوانین کی ضرورت بہت زیادہ ہے جن میں محدودیت کے بجائے عالمگیریت ہو۔ اس مقالے میں ڈاکٹر محمد اکرم ورک نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ علمائے اسلام اور مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ حضور ؐ کی تعلیمات کو دنیا میں پھیلائیں تاکہ اسلام، دنیا کے امن اور تحفظ میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں اور حضور ؐ اکرم کی سیرتِ طیبہ کی روشنی میں بین الاقوامی تعلقات کے اُصول اور حدود متعین کیے جا سکیں۔ فاضل مصنف نے حضور ؐ کے کیے گئے کئی میثاقوں اور معاہدوں کا بھی تذکرہ کیا ہے۔

ڈاکٹر محمد اکرم ورک گوجرانوالہ(پاکستان)

بین الاقوامی تعلقات کے اُصول ، حدود اور تقاضے

( سیرتِ طیبہ کی روشنی میں )

۱۰ ۔

۱۱۳
تا
۱۲۲

اس مقالے میں مدح و قصیدہ کی مختصر تاریخ بیان کی گئی ہے۔ اس کے بعد ''برصغیر کے حسان‘‘ جناب سید غلام علی آزاد بلگرامی کے قصیدوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ مقالہ نگاروں نے سید غلام علی کے ان دیوانوں کا ذکر کیا ہے جن کے قصیدوں میں مدحِ رسول اللہ ﷺ ہے۔ مصنف نے ولادت نبوی ؐ ، شباب نبوی ؐ ، معجزات نبوی ؐ ، معراج نبوی ؐ اور حضور ؐ کے دوسرے فضائل اور معراج وغیرہ کے بارے میں سید غلام علی آزاد بلگرامی کے قصائد سے نمونے پیش کیے ہیں۔

غلام عباس ندیم،

افتخار احمد خان

فیصل آباد(پاکستان)

 

مدح سیدالعرب والعجم  

( عند غلام علی آزاد البلکرامی )

۱۱ ۔

۱۲۳
تا
۱۲۷

انسانی بقاء اور معاشرتی خوشحالی کے لیے امن بہت ضروری ہے۔ اس مقالے میں جناب حافظ حامد حماد صاحب نے بتایاہے کہ اگر کسی واقعہ یا جرم کی تصویریں موجود ہوں تو اُس سے نہ صرف اُس جرم یا واقعے کی سنگینی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے بلکہ یہ تصویریں حدود اور تعزیرات کے نفاذ میں بھی یہ انتہائی معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔

حافظ حامد حماد

فیصل آباد(پاکستان)

کشف الجرائم و اثباتھا بوسیطۃ الصور

۱۲ ۔

۵
تا
۱۰

اس مقالہ میں کہا گیا ہے کہ قرآن مجید اسلامی نظامِ قانون کا اصل اور بنیادی سرچشمہ ہے۔ قرآن مجید میں وہ تمام بنیادی اصول موجود ہیں جو انسانی زندگی کی قانونی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ قرآن مجید کے یہی قوانین، اسلامی فقہ میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں اور اسلامی قانونی نظام میں یکسانیت اور اتحاد لاتے ہیں۔

Dr. Matloob Ahmad

Faisalabad (Pakistan)

Legislative teachings of the Holy Quran

۱۳ ۔

۱۱
تا
۲۱

اس مقالہ میں گولڑہ شریف کے دربار میں ہونے والی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ کون سی خصوصیات اور عوامل ہیں ، جن کی وجہ سے گولڑہ شریف، لوگوں کے لیے باعث کشش ہے۔ اس مقالہ میں معاشرے کی سیاسی اور معاشرتی زندگی میں سجادہ نشینوں کے کردار کی اہمیت پر بھی بحث کی گئی ہے۔ جناب عبدالقادر مشتاق صاحب نے یہ بھی بتایا ہے کہ گولڑہ شریف کے وہ ذرائع کون سے ہیں جن پر یہ نظام قائم کیا گیا ہے۔

Abdul Qadir Mashtaq

Faisalabad
(Pakistan)

Shrines in Pakistan and their impact on society  

(Case Study of Golra)

۱۴ ۔